Aulaad ki Naikiyaan

مرنے کے بعد اولاد کی نیکیاں والدین کو ضرور نفع دیں گی لیکن اس کے لیے دو شرائط ہیں ۔                               
            
: پہلی شرط تو یہ ہے کہ والدین اور اولاد دونوں کے عقائد کفروشرک سے مکمل پاک ہوں، اگر ایسا نہیں ہے تو اولاد والدین کے درجات بلند کرنے کا سبب نہیں بن سکتی۔

: دوسری شرط یہ ہے کہ والدین نے اپنی اولاد کی تربیت بھی دین اسلام کے مطابق کرنے کی کوشش کی ہو۔۔
مثلا اگر ایمان والے ماں باپ نے اپنے بچوں کو صلوۃ پڑھنا سکھایا اسے عادت ڈالی تو اولاد جب بھی یہ فریضہ انجام دے گی والدین کو بھی 
خود بخود اجر ملے گا ، لیکن اگر ماں باپ نے ایسی تربیت ہی نہیں کی، کبھی صلوۃ نہیں پڑھائی، کبھی اسکی اہمیت نہیں بتائی،
اور کبھی ایسا ہو جائے کہ اولاد کو اللہ کی طرف سے ہدایت مل جائے اور وہ صلوۃ کی پابند ہو جائے تو پھر اسکا اجر والدین کو نہیں ملے گا۔

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے جگہ جگہ اپنا یہ اصول بیان کر دیا ہے کہ

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۗ وَمَا رَبُّكَ بِظَلَّامٍ لِلْعَبِيدِ
جو شخص نیک کام کرے گا وه اپنے نفع کے لیے اور جو برا کام کرے گا اس کا وبال اسی پر ہے۔ اور آپ کا رب بندوں پر ﻇلم کرنے واﻻ
نہیں



Post a Comment

0 Comments